کسی محمد بن قاسم کو پھر سے آنا ہوگا
علمِ دین کو تھام کر اونچا لہرانا ہوگا
اس دیس کی فضائیں پکارتی ہیں
امت مسلمہ کو پھر سے جگانا ہوگا
دختر وطن کی رضائیں پکارتی ہیں
حرمت کے پاسبانوں کو پھر سے آنا ہوگا
غریب شہر کی صدائیں پکارتی ہیں
عدل کے جاں نثاروں کو پھر سے آنا ہوگا
بے بسی , بے کسی دہائیاں دیتی ہیں
روشنی کے پیامبروں کو پھر سے آنا ہوگا
کسی بن قاسم کو پھر سے آنا ہو گا
اس دیس میں دیں کو جگانا ہوگا
چنگل سے ظلم کے.مظلوم کو نکالنا ہو گا
بےکس کو انصاف پھر سے دلوانا ہو گا
دلوں میں غیرت کو پھر سے جگانا ہو گا
کسی بن قاسم کو پھر سے آنا ہو گا