کتاب کا تعارف :
ناول” خار“ جس کے لفظی معنی ”کانٹا“ ہے یعنی وہ چیز جس کی ذات دوسروں کو تکلیف ہی دیا کرتی ہے۔ اس ناول میں انسان اور بھیڑیے کے معاشرتی رویوں کا تقابل کیا گیا ہے۔ “بھیڑیا” جو ایک خونخوار عیار جانور کے طور پر مشہور ہے، اس کی معاشرتی زندگی کا انوکھا پہلو اردو ادب میں پہلی بار پیش کرنے کا سہرا ”میمونہ صدف“ کے سر جاتا ہے۔ آج کا انسان بلاشبہ اشرف المخلوقات ہونے کے باوجود بھیڑیے جیسے خونخوار جانور کو بھی سفاکیت میں کہیں پیچھے چھوڑ چکا ہے۔۔۔!
مصنفہ کا تعارف :
میمونہ صدف نے بہ حیثیت افسانہ نگار اور کالم نگار ٢٠١٣ء میں ادبی میدان میں قدم رکھا۔ ان کی کُتب میں اردو افسانوں کا مجموعہ پلک بسیرا، انگریزی میں لکھی گئی مختصر کہانیوں کا مجموعہ ”Me and My mother“ اور کالمز پر مشتمل ایک مجموعہ مارکٹ میں دستیاب ہیں۔ ان کی کتاب ”پلک بسیرا“ پاکستان کی وہ واحد کتاب ہے جو بصارت سے محروم افراد کے لیے “بریل بک” کی صورت میں بھی ترتیب دی گئی ہے۔ میمونہ صدف پاکستان میں چھ لفظی کہانی لکھنے والی پہلی افسانہ نگار ہیں۔ وہ ٢٠١٨ء میں ”پُر عزم پاکستان نیشنل ایوارڈ“ کی حق دار ٹھہریں۔
یہ کہانی ان کی معاشرتی فکر اور عمیق جائزہ کو ظاہر کرتی ہے۔ امید ہے آپ کو یہ کتاب پسند آئے گی۔
نیچے دیے گئے لنک پر جا کر کتاب آرڈر کی جا سکتی ہے:
https://www.meraqissa.com/book/1527
or Whatsapp @ +923420509501
facebook: https://www.facebook.com/Theladyartists/
Instagram: https://www.instagram.com/greysandblues2018/
Twitter: https://twitter.com/maemunasadaf
Telegram: https://t.me/Greysandblues